جنرل

کورونا وائرس: نیو یارک کے جوڑے اب زوم پر شادی کے بندھن میں بندھ سکتے ہیں

[ad_1]

شادیتصویر کے کاپی رائٹ
Getty Images

Image caption

نیو یارک میں اس یہودی جوڑے کی یہ شادی لاک ڈاؤن سے پہلے ہونے والی آخری شادی تھی

نیویارک میں لاک ڈاؤن کے باعث بہت سی شادیاں منسوخ ہو چکی ہیں اور جوڑے پریشان ہیں کہ کیا کریں۔۔ ایسے میں گورنر اینڈریو کومو نے اس پریشانی کا حل نکال لیا ہے۔

انھوں نے ایک ایسے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے بعد نیو یارک میں شادی کے خواہش مند افراد کو اب آن لائن شادی کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔

اب سے اس امریکی ریاست میں شادی کے خواہش مند جوڑے لائسنس کے لیے آن لائن درخواست دے سکیں گے اور کلرکوں کو ان جوڑوں کی شادیاں آن لائن کروانے کی اجازت ہے۔

سنیچر کے روز اپنی بریفینگ کے دوران مزاحیہ انداز میں گورنر کوومو کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مطلب ہے کہ شادی نہ کرنے کے لیے اب ’کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔‘

’کیونکہ اب آپ زوم پر شادی کرسکتے ہیں۔ بس صرف ہاں یا نہیں کہنا ہے؟‘

کورونا وائرس اور نزلہ زکام میں فرق کیا ہے؟

دنیا میں کورونا کے مریض کتنے اور کہاں کہاں ہیں؟

کورونا وائرس کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچیں؟

کورونا وائرس: مختلف ممالک میں اموات کی شرح مختلف کیوں؟

کورونا وائرس: وینٹیلیٹر کیا ہوتا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟

کورونا وائرس: ان چھ جعلی طبی مشوروں سے بچ کر رہیں

نیویارک کی ریاست نے یہ فیصلہ، لاک ڈاؤن کے اقدامات میں 15 مئی تک توسیع کرنے کے بعد کیا ہے۔ صرف نیویارک شہر میں کورونا وائرس کے باعث 13000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر اس فیصلے پر ملا جلا ردِ عمل دیکھنے میں آیا۔

کچھ لوگوں نے سوال کیا کہ جب ان کے خاندان اور دوست ان کے ساتھ شامل ہونے سے قاصر ہیں تو جوڑے شادیاں کیوں کریں گے۔ کئی لوگوں نے گورنر پر تنقید کی کہ وہ اپنا وقت دوسرے اہم فیصلے کرنے میں صرف کیوں نہیں کر رہے۔

کئی صارفین نے وبا کے دوران شادی کے فوائد کی طرف بھی اشارہ کیا، جیسا کہ جوڑوں کو صحت کی انشورنس آپس میں بانٹنے کی اجازت مل جائے گی۔

منگنی شدہ جوڑے لاک ڈاؤن میں کیسے وقت گزار رہے ہیں؟

کچھ لوگوں نے تو پہلے ہی اپنے خاص دن کو یادگار بنانے کے لیے آن لائن تقریبات کا آغاز کر دیا ہے۔

تصویر کے کاپی رائٹ
other

Image caption

کچھ لوگوں نے تو پہلے ہی اپنے خاص دن کو یادگار بنانے کے لیے آن لائن تقریبات کا آغاز کر دیا ہے

لیکن جب تک پہلے سے شادیوں کا انتظام نہ کیا گیا ہو۔۔ لاک ڈاؤن کے باوجود شادی ہال اور شادی کروانے والے چرچ یا سرکاری اہلکار دونوں میسر ہونے کے باوجود، ان میں سے بہت سے تقاریب کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہیں۔

نیویارک وہ پہلی ریاست نہیں ہے جس نے اس مشکل کا قانونی حل پیش کرنے کے لیے انٹرنیٹ کا سہارا لیا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ ان کے شہریوں اور رہائشیوں کو آن لائن شادی کرنے کی اجازت ہوگی۔ اور اس کام کے لیے وزارت انصاف نے ایک ویب سائٹ بھی بنائی جس پر جوڑے مطلوبہ دستاویزات جمع کروا سکتے ہیں۔

جس کے بعد رجسٹرار اور گواہاں کی موجودگی میں ایک مکمل ’ورچوئل تقریب‘ منعقد کی جا سکتی ہے۔

امریکی ریاست کولوراڈو میں بھی ایسے ہی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں جہاں جوڑوں کو شادی کے لائسنس کے لیے آن لائن درخواست دینے کی اجازت دی جارہی ہے۔

اس کے علاوہ اوہائیو کی ایک کاؤنٹی میں جوڑوں کو مخصوص حالات کے پیشِ نظر شادی کے لائسنس آن لائن حاصل کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

مخصوص حالات سے ان کی مراد یہ ہے کہ اگر آپ کا ساتھی محکمہ صحت سے وابستہ ہے یا وہ کسی سنگین بیماری میں مبتلا ہے یا اسے صحت کی انشورینس جیسے مسائل کا سامنا ہے تو آپ کو شادی کا لائسنس آن لائن لینے کی اجازت ہے۔

[ad_2]
Source link

International Updates by Focus News

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button